اک شہر ضیا بار یہاں بھی ہے وہاں بھی
اک شہر ضیا بار یہاں بھی ہے وہاں بھی
لیکن مرا آزار یہاں بھی وہاں بھی
روشن مرے اندر کے اندھیروں میں برابر
اک آتش پندار یہاں بھی ہے وہاں بھی
احباب مرے ایک ہی جیسے ہیں جہاں ہیں
اک جذبۂ ایثار یہاں بھی ہے وہاں بھی
اک صبح ترے ساتھ کئی میل چلے تھے
اس صبح کا اسرار یہاں بھی ہے وہاں بھی
گر ساتھ عزیزو نہ میسر ہو تمہارا
جینا مرا بے کار یہاں بھی ہے وہاں بھی
ہے جس کی روانی سے لہو گرم ہمارا
وہ چشمۂ بیدار یہاں بھی ہے وہاں بھی
آنکھوں سے مرے دل میں سمایا ہے جو اشہرؔ
اس شوخ کی سرکار یہاں بھی ہے وہاں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.