اک شخص جزیرہ رازوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک شخص جزیرہ رازوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک گھر ہے تنہا یادوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک آنکھیں دریا آنکھوں کا ہر منظر اس میں ڈوب گیا
اک چہرہ صحرا چہروں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک خواب خزانہ نیندوں کا وہ ہم سب نے برباد کیا
اک نیند خرابہ خوابوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک لمحہ لاکھ زمانوں کا وہ مسکن ہے ویرانوں کا
اک عہد بکھرتے لمحوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک موسم ہرے پرندوں کا وہ سرد ہوا کا رزق ہوا
اک گلشن خالی پیڑوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
اک رستہ اس کے شہروں کا ہم اس کی دھول میں دھول ہوئے
اک شہر اس کی امیدوں کا اور ہم سب اس میں رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.