اک شخص کے نہ ہونے سے ویراں ہے سارا شہر
اک شخص کے نہ ہونے سے ویراں ہے سارا شہر
اے دل زدو بسایا ہے تم نے یہ کیسا شہر
بے مہر سنگ و خشت تو بے سایہ ہر شجر
لگتا ہے دوستو یہ قرائن سے اپنا شہر
آسیب کھا گیا کہ نظر لگ گئی اسے
اب خواب ہو گیا ہے وہ اک ہنستا بستا شہر
دلی تو سات بار لٹی اور بس گئی
لیکن اجڑ کے پھر نہ بسا اپنے دل کا شہر
اب حال یہ ہے اٹھے کسی سمت بھی دھواں
میں سوچتا یہی ہوں کہ جلتا ہے میرا شہر
عشقیؔ غریب شہر کہے بھی تو کیا کہے
جس کا ہے شہر یار اسی کا ہے سارا شہر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.