اک شکایت ہے ہمیں اس گریۂ غماز سے
اک شکایت ہے ہمیں اس گریۂ غماز سے
سید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
MORE BYسید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
اک شکایت ہے ہمیں اس گریۂ غماز سے
ہائے ان کو کر دیا آگاہ دل کے راز سے
ہیں ترے انجام میں حرمان و حسرت ہی نہاں
یہ عیاں ہے قصۂ الفت ترے آغاز سے
بد گمانی اس دل مجروح پر فریاد کی
کب صدائے سوز آتی ہے شکستہ ساز سے
کیا غضب ہیں اس کے برق حسن کی تابانیاں
اک اجالا سا ہویدا ہے جبین ناز سے
تیری جنبش کے میں صدقے اے لب معجز نما
خفت گان بخت جاگ اٹھے تری آواز سے
میری برق آہ دل میں ہی تڑپ کر رہ گئی
مرغ بسمل کی طرح نا آشنا پرواز سے
ہے شب غم میں فقط اس کا تصور ہی انیسؔ
آؤ کچھ باتیں ہی کر لیں ہمدم و ہمراز سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.