اک شعلۂ حسرت ہوں مٹا کیوں نہیں دیتے
اک شعلۂ حسرت ہوں مٹا کیوں نہیں دیتے
مجھ کو مرے جینے کہ سزا کیوں نہیں دیتے
میں جن کے لئے روز صلیبوں پہ چڑھا ہوں
وہ میری وفاؤں کا صلہ کیوں نہیں دیتے
کیوں درد کی شدت کو بڑھاتے ہو طبیبو
اس درد مسلسل کی دوا کیوں نہیں دیتے
سنتا ہوں کہ ہر موڑ پہ رہبر ہیں مگر وہ
مجھ کو میری منزل کا پتہ کیوں نہیں دیتے
کچھ بات نفسؔ دل میں لئے بیٹھے ہو کب سے
آئے ہو یہاں تک تو بتا کیوں نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.