اک ستاروں بھرا آسماں ہو گئے
اک ستاروں بھرا آسماں ہو گئے
اب خدا کی قسم تم جواں ہو گئے
مسکرائے تو تیروں کی برسات کی
اور ناراض ہو کر کماں ہو گئے
یوں بظاہر تو نظروں سے نظریں ملیں
کیسے کیسے مگر امتحاں ہو گئے
تم بھی اک واقعہ ہو کے رہ جاؤ گے
ہم بھی بھولی ہوئی داستاں ہو گئے
آزمانا ہے کیا کوئی تیر ستم
آج دانشؔ وہ کیوں مہرباں ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.