اک تاج کسی سر پہ جو ہم دیکھ رہے ہیں
اک تاج کسی سر پہ جو ہم دیکھ رہے ہیں
ایسا ہے کہ حقے پہ چلم دیکھ رہے ہیں
وہسکی ہے کہیں اور نہ رم دیکھ رہے ہیں
ٹھرا ہے مگر وہ بھی تو کم دیکھ رہے ہیں
ہمت نہیں اتنی کہ انہیں بھیج دیں چٹھی
لکھ لکھ کے مگر زور قلم دیکھ رہے ہیں
ہر پھر کے سدا ریوڑی اپنوں ہی کو بانٹی
ہم آپ کا انداز کرم دیکھ رہے ہیں
سمجھانے ہی آیا ہے سمجھتے ہیں یہ ہم خوب
میخانے میں واعظ کے قدم دیکھ رہے ہیں
بھولے ہی لگے سب کو وہ جس رخ سے بھی بیٹھے
ہم بیٹھی ہوئی چلتی رقم دیکھ رہے ہیں
پیمانے سے پیمان وفا باندھ لیا پھر
ٹوٹی ہوئی خنداںؔ کی قسم دیکھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.