اک تجسس ہے بپا جانے خدا کیا ہوگا
اک تجسس ہے بپا جانے خدا کیا ہوگا
ساتویں سمت بھی دنیا کا تماشا ہوگا
گرد بیٹھی تو نظر آئے گا رستے کا فسوں
نیند ٹوٹی تو کسی خواب کا رونا ہوگا
میں وہ دریا ہوں جو صحرا کی طرف جاتا ہے
میں وہ لمحہ جو گزر کر نہ دوبارہ ہوگا
دھوپ سائے کے تعاقب میں لگی رہتی ہے
وصل دراصل ترے ہجر کا جھانسہ ہوگا
یوں نہ دیکھو کہ مجھے نیک گماں ہونے لگے
یوں نہ چاہو کہ کبھی چھوڑ کے جانا ہوگا
اک اشارے سے بکھر جائے گی دنیا ساری
سرخ سگنل پہ ہوئے عشق ترا کیا ہوگا
کھا گئی آنکھ سے منظر کو اداسی راشدؔ
میری زنبیل میں ہر عکس ادھورا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.