اک تسلسل سے رائگانی ہے
اک تسلسل سے رائگانی ہے
زندگی بھی عجب کہانی ہے
سر میں سودا نیا سمایا ہے
دل میں وحشت وہی پرانی ہے
تجھ گلی میں غبار بن کے میاں
ہجر کی خاک ہم نے چھانی ہے
مجھ کو تحلیل کر دیا پل میں
کیا عجب مرگ ناگہانی ہے
دل میں ماتم کناں ہے حلقۂ غم
تیرے جانے کی سوز خوانی ہے
دشت امکاں تو ایک پل ہے مگر
پائے امکاں تو جاودانی ہے
کس قدر ہوں شکستہ پا پھر بھی
خود کو پانے کی پھر سے ٹھانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.