Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک تو ہی مجھے دل میں سمونے کے لیے تھا

شہزاد بیگ

اک تو ہی مجھے دل میں سمونے کے لیے تھا

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    اک تو ہی مجھے دل میں سمونے کے لیے تھا

    یہ شہر تو سارا مجھے کھونے کے لیے تھا

    دریا چلا آیا تھا مری راہ میں چل کر

    کشتی کا سفر مجھ کو ڈبونے کے لیے تھا

    افسوس وہی قحط کا لقمہ بنا آخر

    وہ بیج کہ جو خاک میں بونے کے لیے تھا

    تحفے میں دیا ہم کو ترے شہر وفا نے

    وہ داغ ندامت کہ جو دھونے کے لیے تھا

    خوابوں کے تسلسل میں ہی الجھی رہیں آنکھیں

    اک پل نہ ملا ایسا جو سونے کے لیے تھا

    اک عمر تراشا کیا جو اپنے ہی بت کو

    وہ اپنے ہی گھر کے کسی کونے کے لیے تھا

    کچھ مجھ کو رلانے کی تمنا بھی تھی اس کی

    کچھ وقت مرے پاس بھی رونے کے لیے تھا

    آرام طلب لوگ تھے شہزادؔ سو ہم سے

    وہ بھی نہ ہوا کام جو ہونے کے لیے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے