اک عمر کی کمائی اڑا لے گئی ہوا
اک عمر کی کمائی اڑا لے گئی ہوا
سب کچھ ہمارے گھر سے اٹھا لے گئی ہوا
بے طرح بے لباس ہوا ہے تمام باغ
نازک بدن کی سبز قبا لے گئی ہوا
گھر کے شریر بچے بھی خاموش ہو گئے
معصوم قہقہوں کی صدا لے گئی ہوا
آنکھوں میں کڑوی دھول سرشام جھونک دی
کیا کیا سہانے خواب چرا لے گئی ہوا
سب نرم چھاؤں دھوپ کی وادی میں جل گئی
کس راہ بدلیوں کو لگا لے گئی ہوا
منہ دیکھتے ہی رہ گئے کافر نگاہ لوگ
ایمان اپنا صاف بچا لے گئی ہوا
میں نام کا رئیسؔ تھا خالی تھے دونوں ہاتھ
البتہ میرے گھر سے دعا لے گئی ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.