اک اسے چھوڑ کے جینے کا سہارا کیا تھا
اک اسے چھوڑ کے جینے کا سہارا کیا تھا
سب اسی کا تھا محبت میں ہمارا کیا تھا
درد تھا کوئی غزل تھی یا کوئی چہرہ تھا
اب نہیں یاد کہ کاغذ پہ اتارا کیا تھا
تم کو ہونا ہی تھا اک روز کسی کا لیکن
میرا ہو جانے میں نقصان تمہارا کیا تھا
ایسے لب تھے کہ لرزتے تھے کئی تازا گلاب
ایسی آنکھیں تھیں کہ جھیلوں کا نظارا کیا تھا
اشک ایسے تھے چمکتی تھیں ہماری آنکھیں
زخم تھا دل میں دیا تھا کہ ستارا کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.