Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک وہی خوش جمال تھوڑی ہے

مکرم حسین اعوان زمزم

اک وہی خوش جمال تھوڑی ہے

مکرم حسین اعوان زمزم

MORE BYمکرم حسین اعوان زمزم

    اک وہی خوش جمال تھوڑی ہے

    حسن والوں کا کال تھوڑی ہے

    تذکرہ بے وفا کا ہو رہا ہے

    یہ تمہاری مثال تھوڑی ہے

    یہ جو ہجرت ہے عارضی ہے جناب

    مستقل انتقال تھوڑی ہے

    درد ہجراں نے یہ کیا ثابت

    ہر کسی کو زوال تھوڑی ہے

    کیوں تجھے شامل درود کروں

    تو محمد کی آل تھوڑی ہے

    تجھے اپنا سمجھ کے مانگا ہے

    ہر کسی سے سوال تھوڑی ہے

    کیا ضروری ہے سب زباں سے کہوں

    چشم پر نم کا حال تھوڑی ہے

    یہ محبت رہے گی محشر تک

    ایک شب کا وصال تھوڑی ہے

    آنکھ بھر کے وہ دیکھتا ہے مجھے

    اس کا مطلب وصال تھوڑی ہے

    جاؤ نخوت تمہیں مبارک ہو

    حسن والوں کا کال تھوڑی ہے

    ہجر کا مشورہ مفید ہوگا

    دوست ہے بد سگال تھوڑی ہے

    بوسے اب لینا چھوڑیئے صاحب

    گل ہے یہ اس کا گال تھوڑی ہے

    ان کی نظر کرم میں شامل ہوں

    اس میں میرا کمال تھوڑی ہے

    اسے اندھا بھی دیکھ سکتا ہے

    یہ بدر ہے ہلال تھوڑی ہے

    خاک مٹی تلے دبائی گئی

    روح کا انتقال تھوڑی ہے

    خواب چبھتے رہے ہیں آنکھوں میں

    رنگ ویسے ہی لال تھوڑی ہے

    فکر لاحق ہے روزی روٹی کی

    مجھ کو تیرا خیال تھوڑی ہے

    سانس اونچا لوں میں مدینے میں

    میری اتنی مجال تھوڑی ہے

    اس سے بچنا محال ہے یارو

    میرے دشمن کی چال تھوڑی ہے

    دل کو ٹھوکر ذرا سی لگ گئی ہے

    اس کا مطلب زوال تھوڑی ہے

    چھین سکتا نہیں کوئی مجھ سے

    علم ہے یہ منال تھوڑی ہے

    سارے عشاق شاد پھرتے ہیں

    یہ برہمن کا سال تھوڑی ہے

    جب بھی چاہو اٹھا دو زمزمؔ کو

    یہ فقیروں کا بال تھوڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے