Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک وہ بھی دن تھے ڈرتے تھے جب تیرگی سے ہم

ڈاکٹر محمد جمال

اک وہ بھی دن تھے ڈرتے تھے جب تیرگی سے ہم

ڈاکٹر محمد جمال

MORE BYڈاکٹر محمد جمال

    اک وہ بھی دن تھے ڈرتے تھے جب تیرگی سے ہم

    گھبرا رہے ہیں آج بہت روشنی سے ہم

    جینے کی دے رہا ہے دعا چارہ گر ہمیں

    مایوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم

    اچھا ہوا کہ تو نے ہمیں اب بھلا دیا

    تنگ آ گئے تھے یار تری دوستی سے ہم

    یہ زندگی ہے یا کہ مسلسل عذاب ہے

    دو چار دن گزار نہ پائے خوشی سے ہم

    پل بھر میں الفتیں ہیں تو پل بھر میں نفرتیں

    کیسے نبھائیں حسن کی بازی گری سے ہم

    امید تھی کہ دے کے صدا تم بلاؤ گے

    گزرے تھے بار بار تمہاری گلی سے ہم

    ویسے ہمارے آگے مسائل ہزارہا

    ہنس ہنس کے مل رہے ہیں مگر ہر کسی سے ہم

    مرنے کا اے جمالؔ ہمیں ڈر ہو کس لئے

    آئے تھے کب جہاں میں کچھ اپنی خوشی سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے