اک وہ بھی دن تھے تجھ سے مرا رابطہ نہ تھا
اک وہ بھی دن تھے تجھ سے مرا رابطہ نہ تھا
سنجیدگی سے تیرے لیے سوچتا نہ تھا
نفرت ملی تو زعم وفا ٹوٹ ٹوٹ کر
بکھرا کچھ اس طرح کہ کوئی واسطہ نہ تھا
کمرے میں پھیلتی ہی گئی روشنی کی لہر
کرنوں کا جال تھا کہ کہیں ٹوٹتا نہ تھا
دیکھا تجھے تو چاند بھی پیڑوں میں چھپ گیا
ویسے تو شہر بھر میں کوئی چاند سا نہ تھا
وہ اپنی ذات میں ہی مقید رہا نیازؔ
سب دیکھتے تھے اس کو کوئی ڈھونڈھتا نہ تھا
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 80)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.