Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک زلزلہ سکوت کا تنہائیوں میں ہے

محمد شکیل اختر

اک زلزلہ سکوت کا تنہائیوں میں ہے

محمد شکیل اختر

MORE BYمحمد شکیل اختر

    اک زلزلہ سکوت کا تنہائیوں میں ہے

    کتنا سکون عشق کی رسوائیوں میں ہے

    ہوتے رہیں طویل نگاہوں کے فاصلے

    دل کا ملن تو یادوں کی گہرائیوں میں ہے

    سب سے بڑا فریب ہے دنیا کی زندگی

    دنیا تو چند روز کی شہنائیوں میں ہے

    گھلتا ہے اب نگاہوں میں نصف النہار مہر

    اتنی تپش جمال کی انگڑائیوں میں ہے

    کرنے لگے ہیں لوگ گنہ کی وضاحتیں

    پاکیزگی نگاہوں کی سچائیوں میں ہے

    اخترؔ کو ہے گماں کہ ادب کا ہے وہ نصاب

    لیکن غزل تو قافیہ پیمائیوں میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے