اک زمینی ہجر کی تکریم کو آگے بڑھا
اک زمینی ہجر کی تکریم کو آگے بڑھا
وہ افق زادہ مری تعظیم کو آگے بڑھا
دیکھ ان کٹتے لبوں سے اک ستارے کا طلوع
آنکھ نم رکھ اور لب تعظیم کو آگے بڑھا
میں کہ عکس لا تھی لیکن وقت کی لو سے پرے
آئینہ گر خود مری تجسیم کو آگے بڑھا
اے اداسی لمس خوش تاثیر کی حیرت میں ڈھل
اے محبت ہجر کی تقویم کو آگے بڑھا
میرے اندر ہی سے اٹھا توڑنے والا مجھے
خود مرا دل ہی مری تقسیم کو آگے بڑھا
تھی گریزاں غم گساری سے ہوائے حیلہ گر
چاند ہی پھر درد کی تنظیم کو آگے بڑھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.