Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکلوتی جاگیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

شبیر عالم احرام

اکلوتی جاگیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

شبیر عالم احرام

MORE BYشبیر عالم احرام

    اکلوتی جاگیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    ہم تیری تصویر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    بیٹھے بیٹھے آزادی کے خواب سجاتے رہتے ہیں پھر

    پیروں کی زنجیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    کاغذ پر پیچیدہ مصرعوں کی بھر مار لگا دیتے ہیں

    پھر دیوان میر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    اپنے تیر کمان کے چھن جانے کا گریہ کرنے والے

    اوروں کی شمشیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    دور جدید ہے سارے رانجھے اپنے اپنے موبائل پر

    اپنی اپنی ہیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    دن بھر سڑکوں پر انجیریں بیچنے والے بھوکے بچے

    رات گئے انجیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    غالبؔ کی غزلیں پڑھتے ہیں ذوقؔ سے شکوہ کرتے ہیں

    سوداؔ اور دبیرؔ کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    چھوٹی چھوٹی باتوں پر یوں خون خرابہ ہو جاتا ہے

    ہم احرامؔ ضمیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے