الٰہی خیر ہو اب اپنے آشیانے کی
الٰہی خیر ہو اب اپنے آشیانے کی
نگاہیں اس کی طرف پھر اٹھیں زمانے کی
ہوائے تند گزر جائے سرنگوں ہو کر
اک ایسا آشیاں کوشش کرو بنانے کی
خزاں کے آنے سے ہو جائیں غم زدہ جو پھول
انہیں قسم ہے بہاروں میں مسکرانے کی
کسی کی برق نظر سے نہ بجلیوں سے جلے
کچھ اس طرح کی ہو تعمیر آشیانے کی
وہ پوچھتے ہیں کہ دن کس طرح گزرتے ہیں
یہ کوئی بات ہے تاباںؔ انہیں بتانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.