Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علم کو پرہیزگاری چاہئے

ابومحمد سید حسین سیفی

علم کو پرہیزگاری چاہئے

ابومحمد سید حسین سیفی

MORE BYابومحمد سید حسین سیفی

    علم کو پرہیزگاری چاہئے

    گلشنوں کو آبیاری چاہئے

    سب کو خواہش ہے حکومت کی مگر

    ہمتوں میں پائیداری چاہئے

    ایک بو کر کاٹتے ہیں جب ہزار

    بے زروں کی کشتکاری چاہئے

    گرد اونچی ہو کے بنتی ہے غبار

    خاکیوں کو خاکساری چاہئے

    تخم بوتے ہی نہیں ملتے ثمر

    ہر جگہ امیدواری چاہئے

    حکمرانوں کے لئے ہے لازمی

    یوں تو سب کو رازداری چاہئے

    کہہ رہے ہیں تجربے یورپ کے یہ

    عورتوں کو پردہ داری چاہئے

    عیش کی جا خوش دلی درکار ہے

    غم کدے میں سوگواری چاہئے

    ختم پر ہر رنج کے جب عیش ہے

    عاصیوں کو اشک باری چاہئے

    حاکموں کی مہربانی کے لئے

    محنت و خدمت گزاری چاہئے

    دین و دنیا کی مسرت کے لئے

    مرد و زن میں خوش گواری چاہئے

    عفو کو حجت سے جب سیفیؔ ہے بغض

    خاطیوں کو شرمساری چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے