التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
کس قدر مہنگی پڑی ہے ان کی ارزانی مجھے
بحر ہستی ہے مری نظروں میں اک دشت سراب
ریت کا ہوتا ہے دھوکہ دیکھ کر پانی مجھے
تیرے جلووں کا تو ہر اک ذرہ ہے آئینہ دار
مانع نظارہ ہے خود میری حیرانی مجھے
سعیٔ بے حاصل تھی دل کی کوشش اخفائے راز
کر گئی رسوا نگاہوں کی پریشانی مجھے
یا عدو بوالہوس کی ناز برداری کرو
یا بنا لو تختۂ مشق ستم رانی مجھے
کھل نہیں سکتی فقط اک آپ کے دل کی گرہ
ورنہ کیا کیا گتھیاں آتی ہیں سلجھانی مجھے
کس قدر نا پید ہیں اہل کمال اب اے وفاؔ
کوئی اپنا بھی نظر آتا نہیں ثانی مجھے
- کتاب : Sang-e-meel (Pg. 94)
- Author : mela Ram ‘vfaa’
- مطبع : Darpan Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.