الزام تیرگی کے سدا اس پہ آئے ہیں
الزام تیرگی کے سدا اس پہ آئے ہیں
جس نے چراغ اپنے لہو سے جلائے ہیں
شاید اسے ہماری انا کا گماں نہ تھا
ہم تشنگی پٹک کے سمندر سے آئے ہیں
یہ دل کشی ثبوت ہے اے جان شاعری
پھولوں نے رنگ تیرے لبوں سے چرائے ہیں
حیراں ہے وہ بھی وسعت پرواز دیکھ کر
جس نے ہماری فکر پہ پہرے بٹھائے ہیں
ترک تعلقات پہ وہ بھی تھے غم زدہ
اور ہم بھی اپنی ذات سے جنگ ہار آئے ہیں
اب نام کیا بتاؤں کہ غم کس کا ہے صباؔ
آنکھیں مری ضرور ہیں آنسو پرائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.