امتیاز بیش و کم سے دور ہے
امتیاز بیش و کم سے دور ہے
دل محبت کے نشے میں چور ہے
غم اٹھا کر بھی بڑا مسرور ہے
کس قدر سادہ دل رنجور ہے
ایک مشت خاک ہے اس کا وجود
آدمی کس بات پر مغرور ہے
اس کے آگے ایک بھی چلتی نہیں
دل کے ہاتھوں ہر کوئی مجبور ہے
حسن کو گو ناز ہے خود پر مگر
عشق بھی اپنی جگہ مغرور ہے
حضرت عاصیؔ کی بابت کیا کہیں
شاعر اچھا ہے مگر مغرور ہے
- کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 41)
- Author : ودیا رتن آسی
- مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.