Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان دنوں حق جو بات کہتے ہیں

طالب دہلوی

ان دنوں حق جو بات کہتے ہیں

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (جنوری 1938ء) (رام پور)

    ان دنوں حق جو بات کہتے ہیں

    جان سے دھو کے ہات کہتے ہیں

    حسن کو نور ذات کہتے ہیں

    عشق کی کائنات کہتے ہیں

    دل کو جو بے ثبات کہتے ہیں

    دن کو گویا وہ رات کہتے ہیں

    جس کی معراج خود شناسی ہو

    ہم اسے وصل ذات کہتے ہیں

    ان کی ہمت پہ آفریں کہئے

    جو اجل کو حیات کہتے ہیں

    جان کا جسم سے جدا ہونا

    کیا اسی کو نجات کہتے ہیں

    کعبۂ دل ہے جلوہ گاہ بتاں

    ہم اسے سومنات کہتے ہیں

    ہوئے جاتے ہیں آپ کیوں برہم

    ہم زمانے کی بات کہتے ہیں

    نگہ قہر کو بھی دل والے

    نگہ التفات کہتے ہیں

    تم پر اپنا گمان ہوتا ہے

    تم سے جب دل کی بات کہتے ہیں

    بادۂ خوش گوار ہے ساقی

    جسے آب حیات کہتے ہیں

    کیا ہمیں گفتگو سے مطلب تھا

    بات آنے پہ بات کہتے ہیں

    جوہر روح کا پسینہ ہے

    جسے عطر حیات کہتے ہیں

    مس نہیں کچھ جنہیں تغزل سے

    فلسفے کے نکات کہتے ہیں

    ملتفت اپنی سمت کرنا ہے

    تمہیں بے التفات کہتے ہیں

    عیب جن کے ہنر سے ہوں طالبؔ

    انہیں عالی صفات کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے