ان حسرتوں کی لاش کو دفنا رہا ہوں میں
ان حسرتوں کی لاش کو دفنا رہا ہوں میں
اے زندگی قریب ترے آ رہا ہوں میں
دشمن بھی ہو تو ہنس کے لگاؤں اسے گلے
تنہائیوں سے اس قدر اکتا رہا ہوں میں
نظریں چرائے مجھ سے نکلتے ہیں با خدا
فتنہ گروں کی آنکھ کا کانٹا رہا ہوں میں
آوارگی نہ کام کچھ آئے گی بے شعور
خانہ بدوش دل کو یہ سمجھا رہا ہوں میں
روتی رہی ہے چشم پر امید نصف شب
پہروں ترے خیال سے الجھا رہا ہوں میں
آزاد ہوں میں ٹھیک سے پہچانئے مجھے
بے چہرگی کا آپ کی چہرہ رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.