ان حسن کے ماروں کے غم خانے ہزاروں ہیں
ان حسن کے ماروں کے غم خانے ہزاروں ہیں
اک جنبش ابرو میں پیمانے ہزاروں ہیں
کب ہوش و خرد والے کرتے ہیں نظر ان پر
چھلکے ہوئے مستی میں پیمانے ہزاروں ہیں
ہاں نقش کف پا کو تو خود ہی مٹا دینا
عشاق کے سجدوں کو بت خانے ہزاروں ہیں
کیوں قیس کو لے بیٹھے تم ہوش و خرد والے
صحرائے محبت میں دیوانے ہزاروں ہیں
ہے کس کی نگاہوں کا جادو یہ شرارؔ آخر
دیوانوں میں جب شامل فرزانے ہزاروں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.