Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں

اویس احمد دوراں

ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں

اویس احمد دوراں

MORE BYاویس احمد دوراں

    ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں

    دھیمے سروں میں گائے جو بابل تو ہم سنیں

    آنگن میں تیرے پھول رہی ہوگی کامنی!

    جی چاہتا ہے آج بسیرا وہیں کریں

    یہ چاند آج اگا ہے بڑی آرزو کے بعد

    آؤ مئے نشاط پئیں غم غلط کریں

    اپنی سہاگ رات کبھی بھولتیں نہیں

    میرے حسیں دیار کی شرمیلی عورتیں

    رنگ حنا سے سرخ رہیں ان کی انگلیاں

    اے کاش ساری عمر وہ دولہن بنی رہیں

    پیارے ہیں آج ہم بھی بہت دیر سے نڈھال

    تم بھی تھکے ہوئے ہو چلو آؤ سو رہیں

    جانے ہے کون محو سفر آدھی رات کو

    جانے یہ کس کی دور سے آتی ہیں آہٹیں

    ہم کو بلا لیا کرو باتیں کیا کرو

    دل میں تمہارے درد کے طوفان جب اٹھیں

    افتادگان راہ کے دل پر لگے گی چوٹ

    منزل پہ جا کے قافلے آواز یوں نہ دیں

    تم نے تمام باغ کو ویران کر دیا

    ایندھن کے تاجرو یہ پپیہے کہاں رہیں

    ہر مرحلہ پہ دوراںؔ ہمیں ان کی ہو تلاش

    ہر منزل حیات پہ ان کا ہی نام لیں

    مأخذ :
    • کتاب : Lamhon Ki Aawaz (Pg. 224)
    • Author : Owais Ahmad Dauran
    • مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1974)
    • اشاعت : 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے