ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں
ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں
دھیمے سروں میں گائے جو بابل تو ہم سنیں
آنگن میں تیرے پھول رہی ہوگی کامنی!
جی چاہتا ہے آج بسیرا وہیں کریں
یہ چاند آج اگا ہے بڑی آرزو کے بعد
آؤ مئے نشاط پئیں غم غلط کریں
اپنی سہاگ رات کبھی بھولتیں نہیں
میرے حسیں دیار کی شرمیلی عورتیں
رنگ حنا سے سرخ رہیں ان کی انگلیاں
اے کاش ساری عمر وہ دولہن بنی رہیں
پیارے ہیں آج ہم بھی بہت دیر سے نڈھال
تم بھی تھکے ہوئے ہو چلو آؤ سو رہیں
جانے ہے کون محو سفر آدھی رات کو
جانے یہ کس کی دور سے آتی ہیں آہٹیں
ہم کو بلا لیا کرو باتیں کیا کرو
دل میں تمہارے درد کے طوفان جب اٹھیں
افتادگان راہ کے دل پر لگے گی چوٹ
منزل پہ جا کے قافلے آواز یوں نہ دیں
تم نے تمام باغ کو ویران کر دیا
ایندھن کے تاجرو یہ پپیہے کہاں رہیں
ہر مرحلہ پہ دوراںؔ ہمیں ان کی ہو تلاش
ہر منزل حیات پہ ان کا ہی نام لیں
- کتاب : Lamhon Ki Aawaz (Pg. 224)
- Author : Owais Ahmad Dauran
- مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1974)
- اشاعت : 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.