Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان قربتوں کے زخم سے ڈر جانا چاہیئے

راسخ شاہد

ان قربتوں کے زخم سے ڈر جانا چاہیئے

راسخ شاہد

MORE BYراسخ شاہد

    ان قربتوں کے زخم سے ڈر جانا چاہیئے

    اس راستے سے ہم کو مکر جانا چاہیئے

    بھرتے ہیں رات دن کسی زخمی بدن کا پیٹ

    لوگوں میں جو خلا ہے وہ بھر جانا چاہیئے

    جتنے سپرد شوق ہیں آواز دے انہیں

    معلوم کر کہ ہم کو کدھر جانا چاہیئے

    پوچھیں گے اور کتنا پسینہ جبیں سے ہم

    اتنی شدید دھوپ ہے مر جانا چاہیئے

    کب تک کریں گے تیرے جہاں کا علاج ہم

    اب تجھ کو آسماں سے اتر جانا چاہیئے

    اے آسماں میں چاند ستاروں کا کیا کروں

    میرے نصیب سے یہ صفر جانا چاہیئے

    اس زندگی کے خواب کو اب الوداع کریں

    مدت سے یہ خیال تھا مر جانا چاہیئے

    ہم سے کوئی کہے کہ جہاں کے ظروف کو

    بھر جانا چاہئے کہ بکھر جانا چاہیئے

    آسائشوں کی گود میں کھلتے نہیں کنول

    جس راہ پر ہو خار ادھر جانا چاہیئے

    غم دل کے دشت کے لئے پانی سے کم نہیں

    چہرے کو غم سے اور نکھر جانا چاہیئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے