ان سبھی درختوں کو آندھیوں نے گھیرا ہے
ان سبھی درختوں کو آندھیوں نے گھیرا ہے
جن کی سبز شاخوں پر پنچھیوں کا ڈیرا ہے
آج کے زمانے میں کس کو رہنما سمجھیں
اب تو ہر قبیلے کا راہ بر لٹیرا ہے
سو دیے جلائے ہیں دوستوں کے آنگن میں
پھر بھی میرے آنگن میں ہر طرف اندھیرا ہے
تجھ کو کچھ خبر بھی ہے میرے دل کی شہزادی
میرے دل کے گوشے میں بس خیال تیرا ہے
تیرے ہجر میں میری دیکھ بجھ گئیں آنکھیں
کچھ نظر نہیں آتا ہر طرف اندھیرا ہے
ظلم سہہ کے بھی میں نے ہونٹ سی لیے غازیؔ
ایک ظرف ان کا ہے ایک ظرف میرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.