Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان سہمے ہوئے شہروں کی فضا کچھ کہتی ہے

ناصر کاظمی

ان سہمے ہوئے شہروں کی فضا کچھ کہتی ہے

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    ان سہمے ہوئے شہروں کی فضا کچھ کہتی ہے

    کبھی تم بھی سنو یہ دھرتی کیا کچھ کہتی ہے

    یہ ٹھٹھری ہوئی لمبی راتیں کچھ پوچھتی ہیں

    یہ خاموشی آواز نما کچھ کہتی ہے

    سب اپنے گھروں میں لمبی تان کے سوتے ہیں

    اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھ کہتی ہے

    جب رات کو تارے باری باری جاگتے ہیں

    کئی ڈوبے ہوئے تاروں کی ندا کچھ کہتی ہے

    کبھی بھور بھئے کبھی شام پڑے کبھی رات گئے

    ہر آن بدلتی رت کی ہوا کچھ کہتی ہے

    مہمان ہیں ہم مہمان سرا ہے یہ نگری

    مہمانوں کو مہمان سرا کچھ کہتی ہے

    بیدار رہو بیدار رہو بیدار رہو

    اے ہم سفرو آواز درا کچھ کہتی ہے

    ناصرؔ آشوب زمانہ سے غافل نہ رہو

    کچھ ہوتا ہے جب خلق خدا کچھ کہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے