ان ظالموں کو جور سوا کام ہی نہیں
ان ظالموں کو جور سوا کام ہی نہیں
گویا کہ ان کے ظلم کا انجام ہی نہیں
غم وصل میں ہے ہجر کا ہجراں میں وصل کا
ہرگز کسی طرح مجھے آرام ہی نہیں
کیا کیا خرابیاں میں ترے واسطے سہیں
تس پر بھی چاہنے کا مرے نام ہی نہیں
اب ہم دنوں کو اپنے نہ روئیں تو کیا کریں
کرنے تھے جن میں عیش وے ایام ہی نہیں
وے شخص جن سے فخر جہاں کو تھا اب وے ہائے
ایسے گئے کہ ان کا کہیں نام ہی نہیں
تم جو ہر اک کے دل کو ستاتے ہو کیا میاں
آغاز کا جفا کے کچھ انجام ہی نہیں
تاباںؔ بتا میں عجز کہاں تک کیا کروں
جز ترک مہر یار کا پیغام ہی نہیں
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.