انفرادی سوچ لے کر ساتھ رستے بھر چلے
انفرادی سوچ لے کر ساتھ رستے بھر چلے
بھیڑ میں رہتے ہوئے بھی بھیڑ سے ہٹ کر چلے
ہم سفر کوئی نہیں تھا پھر ہم تھکتے نہ تھے
ساتھ اپنے آرزوؤں کا لئے لشکر چلے
راستوں سے تھی شناسائی نہ منزل کی خبر
چل پڑے تو کب رکے عزم سفر لے کر چلے
ہم چلے جادہ بہ جادہ پھول برساتے ہوئے
وائے قسمت ہم پہ ہی ہر راہ میں پتھر چلے
زندگی کی شام ہے اب قصد ہے گھر کا پیامؔ
شام کو جیسے پرندے اپنے اپنے گھر چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.