انکار کے پہلو میں ہے انکار کم و بیش
انکار کے پہلو میں ہے انکار کم و بیش
دیوار کے آگے بھی ہے دیوار کم و بیش
دشمن سے رہا برسر پیکار میں تنہا
سب اپنی بچاتے رہے دستار کم و بیش
یہ ملک ہنر والوں کے حق میں نہیں صاحب
غربت میں یہاں مرتے ہیں فن کار کم و بیش
مہکے ہوئے اجسام میں رہتا ہوں ہمیشہ
رہتی ہے مرے چار سو مہکار کم و بیش
یہ شہر کسی خوف میں رہتا ہے مسلسل
اس شہر کے کھلتے نہیں بازار کم و بیش
میں دیکھنے میں دوست پرندوں کی طرح ہوں
اب مجھ سے گلے ملتے ہیں اشجار کم و بیش
اب صبح سے منانؔ نہیں ملنا ملانا
اب دیر سے ہوتا ہوں میں بیدار کم و بیش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.