انقلابی سوچ شاعر کا قلم اپنی جگہ
انقلابی سوچ شاعر کا قلم اپنی جگہ
آپ کی انگڑائیاں زلفوں کا خم اپنی جگہ
جانتا ہوں میں تمہارے باطنی کردار کو
جبہ و دستار عالی محترم اپنی جگہ
ہم رہے اپنی انا میں کھو نہ بدلی آپ نے
آپ بھی اپنی جگہ ہیں اور ہم اپنی جگہ
آپ کی ہر بات کو تسلیم فرمایا گیا
آپ کے فرمان کے سب بیش و کم اپنی جگہ
اس کے آنے کی لگن میں جی رہا ہوں اس طرح
کان آہٹ پر لگے اٹکا ہے دم اپنی جگہ
سوئے مقتل جب چلا اشرفؔ اٹھا کر زندگی
سر کشیدہ تھا مری آنکھوں کا نم اپنی جگہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.