Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انسان ہوں تو قوم کے غم خوار بھی رہیں

سرتا جین

انسان ہوں تو قوم کے غم خوار بھی رہیں

سرتا جین

MORE BYسرتا جین

    انسان ہوں تو قوم کے غم خوار بھی رہیں

    زندہ تمام لوگوں کے کردار بھی رہیں

    صحت اگر ہے ٹھیک تو بچہ نہ آئیں گے

    ماں باپ کو یہ چاہیئے بیمار بھی رہیں

    سب کی قلم سے مانگ ہے لے آئے انقلاب

    اب روشنائی میں تری انگار بھی رہیں

    دریا میں جو بھی ڈوبے ابرنے نہ پائے وہ

    لہروں کے ساتھ ساتھ ہی منجدھار بھی رہیں

    جن کو وطن سے پیار ہے ان سے بسے یہ ملک

    کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ غدار بھی رہیں

    حالانکہ حادثوں پہ اکٹھا تو ہوگی بھیڑ

    ممکن کہاں ہے ان میں مددگار بھی رہیں

    سریتاؔ گلی گلی میں تو بازار سج گئے

    سرکار چاہتی ہے خریدار بھی رہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے