Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انساں ہوں گھر گیا ہوں زمیں کے خداؤں میں

خاطر غزنوی

انساں ہوں گھر گیا ہوں زمیں کے خداؤں میں

خاطر غزنوی

MORE BYخاطر غزنوی

    انساں ہوں گھر گیا ہوں زمیں کے خداؤں میں

    اب بستیاں بساؤں گا جا کر خلاؤں میں

    یادوں کے نقش کندہ ہیں ناموں کے روپ میں

    ہم نے بھی دن گزارے درختوں کی چھاؤں میں

    دوڑا رگوں میں خوں کی طرح شور شہر کا

    خاموشیوں نے چھین لیا چین گاؤں میں

    یوں تو رواں ہیں میرے تعاقب میں منزلیں

    لیکن میں ٹھوکروں کو لپیٹے ہوں پاؤں میں

    وہ آ کے چل دیے ہیں خیالوں میں گم رہا

    قدموں کی چاپ دب گئی دل کی صداؤں میں

    سر رکھ کے سو گیا ہوں غموں کی صلیب پر

    شاید کہ خواب لے اڑیں ہنستی فضاؤں میں

    ایک ایک کر کے لوگ نکل آئے دھوپ میں

    جلنے لگے تھے جیسے سبھی گھر کی چھاؤں میں

    صحرا کی پیاس لے کے چلا جن کے ساتھ ساتھ

    پانی کی ایک بوند نہ تھی ان گھٹاؤں میں

    جلتے گلاب میں نہ ذرا سی بھی آنچ تھی

    ہم تو جلے ہیں ہجر کی ٹھنڈی خزاؤں میں

    مأخذ :
    • کتاب : naquush (Pg. 263)
    • اشاعت : 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے