انساں ہوں میں بھی مجھ سے یہ کب پوچھتے ہیں لوگ
انساں ہوں میں بھی مجھ سے یہ کب پوچھتے ہیں لوگ
جب پوچھتے ہیں نام و نسب پوچھتے ہیں لوگ
میری تباہیوں میں برابر کے ہیں شریک
پھر کیوں تباہیوں کا سبب پوچھتے ہیں لوگ
کیسے میں بچ کے آ گیا یہ پوچھتے نہیں
کشتی کے ڈوبنے کا سبب پوچھتے ہیں لوگ
منکر نکیر بن کے کھڑے ہیں ہر ایک سمت
بندہ ہے کس کا کون ہے رب پوچھتے ہیں لوگ
وجہ فساد کون تھا کس کو سزا ملی
کیوں جل گئے مکان یہ اب پوچھتے ہیں لوگ
تنہا کھڑا ہوں شہر کے بازار میں رضاؔ
کس حال میں ہوں کون ہوں کب پوچھتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.