انساں کی کامیابیاں کتنی ہیں مختصر
انساں کی کامیابیاں کتنی ہیں مختصر
دو گز زمین کے لئے سو سال کا سفر
مجھ کو اکیلا چھوڑ کے پردیس جا بسے
جن کو سنائی لوریاں گودی میں رکھ کے سر
رستے کو ڈھونڈھنے میں نہ تکلیف ہو تجھے
دہلیز پر دیا مری جلتا ہے رات بھر
آئینہ بے قرار ہے دیدار کے لیے
اپنی ہی شکل سے مجھے لگنے لگا ہے ڈر
وہ شخص عقل مند ہے جس کو پتہ ہے یہ
کیسے بری خبر سے بھی رہنا ہے بے خبر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.