انساں کو اپنی ذات کا ادراک ہی نہیں
انساں کو اپنی ذات کا ادراک ہی نہیں
اب کوئی واردات المناک ہی نہیں
مظلوم کے لہو کا نہ ہو جس پہ کوئی داغ
ایسی سپاہ وقت کی پوشاک ہی نہیں
اس دور میں حفاظت ایماں کے واسطے
حیدر کی مثل تیغ غضب ناک ہی نہیں
اعمال ہیں سیاہ ہمارے مگر ہمیں
شکوہ ہے مہربانئی افلاک ہی نہیں
رحمت خدا کی جوش میں آئے تو کیسے آئے
سیلاب اشک دیدۂ نمناک ہی نہیں
پہلے بلند کرتا تھا انورؔ صدائے حق
لیکن اب اس میں جرأت بے باک ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.