انسان تیرے پاس تو علم الحیات ہے
انسان تیرے پاس تو علم الحیات ہے
پھر کیوں فریب و مکر حسد جات پات ہے
مشرق کی کامیابیاں بھولے نہیں ہیں ہم
یہ اور بات ہے کہ یہ ماضی کی بات ہے
دنیا میں ایسا کون ہے جو روکتا مجھے
مجھ کو جو روکتی ہے وہ میری ہی ذات ہے
ہاتھوں میں دوسروں کے رہی اپنی زندگی
ہم کس طرح کہیں یہ ہماری حیات ہے
موسیٰ سے مارکس تک یہ بشر ایک سا رہا
کتے کی دم کے جیسی یہ آدم کی ذات ہے
گہرائی میں جو اترا کبھی جان جائے گا
راہبؔ تری حیات ہی تری نجات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.