انسانیت کا آج علم دار کون ہے
یہ بار اب اٹھانے کو تیار کون ہے
بازی لگا کے جان کی تیری گلی میں ہم
دیکھیں گے عاشقی کا طرفدار کون ہے
تقدیر لے کے آ گئی بازار میں ہمیں
اب دیکھنا ہے اپنا طلب گار کون ہے
چاروں طرف ہے آج یہ عریانیت کا جال
فتنے سے اس کے یار خبردار کون ہے
ستار ہے وہ ڈھانپتا ہے سب گنہ مرے
ورنہ اثرؔ کے جیسا گنہگار کون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.