انسانیت کے زعم نے برباد کر دیا
پنجرے میں آ کے شیر کو آزاد کر دیا
اپنے ہی سونے پن کا مداوا نہ کر سکے
کہنے کو ہم نے شہر کو آباد کر دیا
جی بھر کے قتل عام کیا پہلے ہر طرف
پھر اس نے مملکت کو خدا داد کر دیا
دل سے کوئی علاقہ نہ تھا دور دور تک
تیشہ تھما کے ہاتھ میں فرہاد کر دیا
ہر متقی کو اس سے سبق لینا چاہیئے
جنت کی چاہ نے جسے شداد کر دیا
ہاتھوں میں اس کا ہاتھ لیے سوچتے رہے
تھا کون جس نے عشق میں برباد کر دیا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 46)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.