Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انسانیت کو درد کا درماں کہے گا کون

شبنم نقوی

انسانیت کو درد کا درماں کہے گا کون

شبنم نقوی

MORE BYشبنم نقوی

    انسانیت کو درد کا درماں کہے گا کون

    اب آدمی کو حضرت انساں کہے گا کون

    سب کچھ وہی ہے آج بھی چہرے بدل گئے

    شام خزاں کو صبح بہاراں کہے گا کون

    اب زندگی کے معنی و مطلب بدل گئے

    اب زندگی کو خواب پریشاں کہے گا کون

    یوں ہے کمال عظمت آدم لہو لہو

    اب داستان عظمت انساں کہے گا کون

    ہیں ہر قدم پہ راہزن راہ بر نما

    اب منزل حیات کو آساں کہے گا کون

    ساحل میں پل رہے ہیں جو ان پر نظر رہے

    ہر موج بے قرار کو طوفاں کہے گا کون

    کچھ مسئلے ہیں اور بھی اب زندگی کے ساتھ

    اک تیرے غم کو حاصل ارماں کہے گا کون

    اے کوئے یار وہ ترے دیوانے کیا ہوئے

    تیری گلی کو کوچۂ جاناں کہے گا کون

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے