انتہائے یاس و غم سے جب گزر جاتا ہوں میں
انتہائے یاس و غم سے جب گزر جاتا ہوں میں
ہر قدم پر اک سکون قلب سا پاتا ہوں میں
ساز غم پر جب کبھی کوئی غزل گاتا ہوں میں
اک سراپا سوز کی تصویر بن جاتا ہوں میں
ہر قدم پر ایک آفت ہر قدم پر اک بلا
پھر بھی منزل کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہوں میں
پھر کسی تازہ پریشانی کو ہے میری تلاش
پھر کسی کو ملتفت اپنی طرف پاتا ہوں میں
اللہ اللہ مسلک مہر و محبت اے عتیقؔ
آہ کوئی بھی کرے لیکن تڑپ جاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.