انتظار کی حد تک انتظار کرنا تھا
انتظار کی حد تک انتظار کرنا تھا
اعتبار کی حد تک اعتبار کرنا تھا
حال دل تو کہنا تھا مختصر مگر قاصد
اختصار کی حد تک اختصار کرنا تھا
خواب ہو کہ بیداری آہ و نالہ و زاری
اختیار کی حد تک اختیار کرنا تھا
اس نے حسب آسائش کی عدو کو فہمائش
خاکسار کی حد تک خاکسار کرنا تھا
نعش بھی مری اس نے قبر میں نہ رہنے دی
بے دیار کی حد تک بے دیار کرنا تھا
یاس ہو کہ سرمستی چاک جامۂ ہستی
تار تار کی حد تک تار تار کرنا تھا
اے تمیزؔ یاروں پر ناتواں سہاروں پر
انحصار کی حد تک انحصار کرنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.