اقبالؔ کا ثانی ہیں نہ غالبؔ کا بدل ہیں
اقبالؔ کا ثانی ہیں نہ غالبؔ کا بدل ہیں
بس ہم بھی نمائندۂ تہذیب غزل ہیں
یہ سوچ کے ہنستے ہوئے جیتے ہیں جہاں میں
دنیا کے مسائل ہی ہمارے لیے حل ہیں
جب خود سے ملاقات کروں خود سے کروں بات
اللہ مرے واسطے وہ کون سے پل ہیں
پتھر بھی نہ مارو گے تو گر جائیں گے سڑ کر
اترائے ہوئے اپنی بلندی پہ جو پھل ہیں
پائی یہ سزا کاٹے گئے ہاتھ ہمارے
یہ جرم کہ ہم نقش گر تاج محل ہیں
حالات کی آندھی نہ مٹا پائے گی معراجؔ
پتھر کی لکیروں کی طرح ہم بھی اٹل ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.