ارادہ چھوڑ دے اب راستہ بدلنے کا
یہی ہے وقت مرے ساتھ ساتھ چلنے کا
نہ جانے کتنے ہی مغرور ہو گئے غرقاب
تماشہ دیکھ لیا پانیوں پہ چلنے کا
اسے یہ دکھ نہ گرفتار کر سکا مجھ کو
مجھے بھی رنج ہوا دام سے نکلنے کا
تھی دھوپ تیز ہی اتنی کہ جل گیا پیکرؔ
تماشہ دیکھنا تھا برف کے پگھلنے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.