Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارادہ اس کے سفر کا پلٹ بھی سکتا ہے

عمران عظیم

ارادہ اس کے سفر کا پلٹ بھی سکتا ہے

عمران عظیم

MORE BYعمران عظیم

    ارادہ اس کے سفر کا پلٹ بھی سکتا ہے

    وہ اپنے گھر کی حدوں میں سمٹ بھی سکتا ہے

    جو ہر کسی پہ جماتا ہے دھونس دولت کی

    وہ اپنے خون کے رشتوں سے کٹ بھی سکتا ہے

    غرور چھوڑ زمیں زر ہیں بے ثبات یہاں

    پھرے نصیب تو پانسہ الٹ بھی سکتا ہے

    وہ ذمہ دار ہے سلجھائے گا مسائل کو

    یہ گھر کا بوجھ تو آپس میں بٹ بھی سکتا ہے

    ترا مکان کرائے کا ہے یہ بھولنا مت

    کسی گھڑی ترا بستر سمٹ بھی سکتا ہے

    بہت تپاک سے ملتا ہے ٹوٹ کر وہ رفیق

    جو دیکھ لے وہ مجھے تو پلٹ بھی سکتا ہے

    تجھے خدا نے جو توقیر دی بچا کے رکھ

    یہ مرتبہ کسی لغزش سے گھٹ بھی سکتا ہے

    خلوص دل سے کوئی بھی یہاں نہیں ملتا

    عظیمؔ شہر سے اب دل اچٹ بھی سکتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے