ارد گرد سب رنگ سراسر اور ہی کچھ تھے
ارد گرد سب رنگ سراسر اور ہی کچھ تھے
آنکھ کھلی تو سارے منظر اور ہی کچھ تھے
تجھ سے مل کر اور نہ کوئی دھیان میں آیا
تجھ سے پہلے سوچ کے محور اور ہی کچھ تھے
رفتہ رفتہ ہر اک گھاؤ بھر جاتا ہے
پہلے پہل ہم تجھ سے بچھڑ کر اور ہی کچھ تھے
تاریکی سناٹا تنہائی اور یادیں
رات کو یہ عالم تھا دن بھر اور ہی کچھ تھے
سینے میں تھا درد مگر ہونٹوں پہ تبسم
باہر ہم کچھ اور تھے اندر اور ہی کچھ تھے
اب تو سارا گھر سونا سونا لگتا ہے
ملن گھڑی میں دیوار و در اور ہی کچھ تھے
جھوٹی نکلیں نقش خوشی کی سب ریکھائیں
پیش آئے حالات جو اکثر اور ہی کچھ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.