Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارتباط باہمی شیخ و برہمن میں نہیں

شعلہ کراروی

ارتباط باہمی شیخ و برہمن میں نہیں

شعلہ کراروی

MORE BYشعلہ کراروی

    دلچسپ معلومات

    (مشاعرہ غالب ڈے محمود منزل الہ آباد 15؍فروری 1969ء)

    ارتباط باہمی شیخ و برہمن میں نہیں

    جو مزہ ہے مل کے رہنے میں وہ ان بن میں نہیں

    نالہ سنجئ عنادل سے یہ چلتا ہے پتہ

    نام کو بوئے وفا ارباب گلشن میں نہیں

    دیر و کعبہ کی پرستش پھر بھلا کس کام کی

    جب خلوص بندگی شیخ و برہمن میں نہیں

    پھر کھٹکتے ہیں نگاہ باغباں میں کس لئے

    خیر سے اب چار تنکے بھی نشیمن میں نہیں

    عمر بھر مجھ کو جلا کے شمع و گل کیوں لائے اب

    داغ دل کی روشنی کیا میرے مدفن میں نہیں

    پھر تڑپ کر بار بار آتی ہے بجلی کس لئے

    ایک تنکا بھی تو اب میرے نشیمن میں نہیں

    اپنے دل کی آپ نے پہنائیاں دیکھیں کہاں

    ایسی وسعت تو قیامت کے بھی دامن میں نہیں

    ہاتھ سینے پر نہ رکھو ہو چکا قصہ تمام

    اب کوئی آواز میرے دل کی دھڑکن میں نہیں

    ہیں سبق آموز اوراق کتاب گل مگر

    جز فریب رنگ و بو کچھ ان کے دامن میں نہیں

    دیکھ کر وہ زخم دل کی کرتی کیا بخیہ گری

    نور کا ڈورا سواد چشم سوزن میں نہیں

    اس قدر پیسا زمانے نے مجھے شعلہؔ کہ اب

    ایک دانہ بھی مری قسمت کا خرمن میں نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 90)
    • Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
    • مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے